۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
ہندوستان کی ریاست بہار میں ہندوں اور مسلمانوں کے مابین تصادم سے حالات کشیدہ

حوزہ/ ہندوستان کی ریاست بہار کے ضلع نالندہ میں ایک 16 سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا جبکہ تین افراد بشمول دو پولیس والے زخمی ہوئے۔ ضلع روہتاس کے سہسرام ٹاؤن میں بم دھماکہ میں 6افراد زخمی ہوئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست بہار کے ضلع نالندہ میں ایک 16 سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا جبکہ تین افراد بشمول دو پولیس والے زخمی ہوئے۔ ضلع روہتاس کے سہسرام ٹاؤن میں بم دھماکہ میں 6افراد زخمی ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق،روہتاس اور نالندہ اضلاع میں پرتشدد واقعات کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ، علاقے میں پولیس حکام نے امرجنسی نافذ کردی۔۔نالندہ ضلعے کے علاقے بہار شریف میں ہفتے کی شام کو دو گروہوں میں ہونے والے تصادم کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ روہتاس ضلع کے سہسرام میں ایک بم دھماکے میں چھ افراد زخمی ہوئے۔رپورٹس کے مطابق تشدد کے دوران متعدد مکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔بعض مسلم شخصیات کا دعویٰ ہے کہ بہار شریف میں مسلمانوں کے مکانات کو ہدف بنا کر نذر آتش کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بہار شریف کے علاقے پہاڑ پور میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت مکیش کمار کےنام سے ہوئی ہے۔پولیس نے کہا کہ مذکورہ شخص کو گولی لگی تھی جس سے اس کی موت ہوگئی۔پولیس کے مطابق 112 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے نظم و نسق کی برقراری کے مقصد سے نالندہ ضلع میں حکم امتناع نافذ کر دیا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو سہسرام میں ہونے والا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ انہوں نے تشدد کے سلسلے میں ریاستی گورنر سے گفتگو کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو ہندو برادری کے مذہبی تہوار رام نومی کے جلوس کے موقع پر ملک کے مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات ہوئے تھے جس کے نتیجے میں کشیدگی پیدا ہوئی۔بہار میں بھی جمعرات سے ہی کشیدگی تھی۔ بہار شریف میں جمعے کو بھی دو گروپوں میں تصادم ہوا تھا۔

ضلع مجسٹریٹ ششانک شوبھانکر کے مطابق نالندہ او روہتاس میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔پولیس انسپکٹر سریندر پاسوان نے خبر رساں ادراے ‘اے این آئی’ کو بتایا ہے کہ بہار شریف میں صورت حال معمول کے مطابق ہے۔ حکم امتناع نافذ کر دیا گیا ہے اور شہر میں اضافی پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔نالندہ کے ضلع مجسٹریٹ ششانک شوبھانکر کے مطابق گزشتہ شب بہار شریف کے کچھ مقامات پر تشدد کے تازہ واقعات پیش آئے۔ لیکن صور ت حال پرامن ہے۔ کرفیو نافذ کرنے کے بجائے دفعہ 144 لگا دی گئی ہے۔ متعدد شرپسندوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے پرتشدد کارروائیوں پر اظہا رافسوس کیا ہے اور اس کے لیے انتظامیہ کی سستی اور ناکارکردگی کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔انسانی حقوق کے کارکن، سابق رکن پارلیمان اور ’انڈین مسلم فار سول رائٹس‘ کے صدر محمد ادیب کا کہنا ہے کہ موجودہ مرکزی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے لہٰذا جان بوجھ کر اس قسم کی کارروائیاں کی جا رہی ہیں تاکہ حکمراں جماعت کو انتخابات میں فائدہ پہنچے۔ ان کے بقول یہ 2024 کے عام انتخابات کی تیاری ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رام نومی کے موقع پر مندروں میں پوجا ہوتی رہی ہے لیکن اب جلوس نکالا جاتا ہے اور مسجدوں کے سامنے ٹھہر کر تلواریں لہرائی جاتی ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .